غزل
دنیا سمجھ رہی ہے کہ برباد ہو گیا
میں تو نئے جہان میں آباد ہو گیا
اس نے ہی کی تھی ترک تعلق کی ابتدا
میں بھی پھر اس کی قید سے آزاد ہو گیا
سکھلا رہا ہوں تم کو بھی سیکھا ہؤا سبق
دنیا کی ٹھوکروں سے میں استاد ہو گیا
ماں باپ کی دعاٸیں جورہتی ہیں میرے سنگ
اپنے نصیب پر میں بہت شاد ہو گیا
اب تو میں پتھروں سے بھی پانی نکال دوں
شاید میں اپنے دور کا فرہاد ہو گیا
طاٸر کسی کی یاد کا میں نے پکڑ لیا
عامر میں خوش نصیب سا صیاد ہو گیا
عمران عامر
M. Inayat, Irfan Butt
#SadPoetry
#BeautifulPoetry
#ShadesOfPoetry
Category
Show more
Comments - 118
Related videos for Imran Aamir.Poetry شاید میں اپنے دور کا فرہاد ہو گیا USA-PH: